Kisi Aur Ka Hoon Filhaal By Suhaira Awais

  
Novel : Kisi Aur Ka Hoon Filhaal
Writer Name : Suhaira Awais
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Kisi Aur Ka Hoon Filhaal Novel Complete by 
Suhaira Awais is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

عمیر کا دھونس جمانا۔۔ اس کا زبردستی کرنا۔۔ یہ بھی اس کے لیے ناقابل برداشت تھا۔۔۔ بس اب اس کا صبر جواب دے گیا۔۔ وہ جھٹکے سے اپنی جگہ سے اٹھی۔۔ اور خاموشی سے وہاں سے اٹھ کر جانے لگی۔۔ عمیر اس کی۔۔ اس اچانک حرکت پر حیران ہوا۔۔ اور اگلے ہی لمحے اپنی حیرت کو ختم کرتا۔۔ سختی سے اس کی کلائی تھام چکا تھا۔۔ "کہاں جارہی ہو۔۔!! میرے خیال سے نکاح ابھی مکمل نہیں ہوا۔۔!!" اس نے چھبتی ہوئی نظر۔۔ نداحل پر ڈالتے ہوئے کہا۔۔ "میری مرضی جہاں بھی جاؤں۔۔!! آپ میرا ہاتھ چھوڑیں۔۔!! اور سن لیں۔۔ میں آپ سے کوئی نکاح نہیں کرنے والی۔۔!! آپ سے تو کیا۔۔ مجھے کسی سے بھی شادی یا نکاح نہیں کرنا۔۔ یہاں سب جھوٹے۔۔ دھوکے باز۔۔ بزدل اور مطلبی ہیں۔۔!! اس لیے مجھے کسی سے شادی نہیں کرنی۔۔!! اس لیے میرا ہاتھ چھوڑیں۔۔ مجھے جانے دیں۔۔" اس نے بہت روکھے سے لہجے میں کہا۔ "لو جی۔۔!! اب دلہن صاحبہ کے منہ میں بھی زبان آ گئی۔۔!!" عمیر نے اس کا ہاتھ چھوڑ کر ، طنزیہ تالی بجائی۔ "یہ تم اور تمہارا خاندان۔۔!! لگتا ہے ۔۔ دماغ خراب ہے تم سب کا۔۔ ایک بات سمجھ نہیں آتی کیا۔۔؟؟ جب میں نے کہہ دیا کہ میں تم سے نکاح کر رہا ہوں۔۔ تو پھر ان فضول چونچلوں کا مقصد کیا ہے۔۔ ہاں۔۔!!" وہ اپنے جملے پر زور دیتا۔۔ بری طرح دھاڑا۔۔۔ "اور مسٹر عمیر۔۔!! میں بھی کہہ چکی ہوں کہ میں کسی سے نکاح نہیں کر رہی۔۔ اب آپ یہاں سے جا سکتے ہیں۔۔!!" وہ ڈھٹائی سے کہتی مڑ کر جانے لگی۔۔ سب گھر والے۔۔ اس کی۔۔ اس دلیری پر حیران تھے۔۔ "بس۔۔!! اب میں نے بھی بہت برداشت کرلیں یہ ڈرامے بازیاں۔۔ سیدھی طرح ہاں کرو۔۔!! ورنہ اس بندوق کی ساری گولیاں تمہارے سر میں اتریں گی۔۔!!!" اس نے اپنے کرتے کی سائیڈ پاکٹ میں سے۔۔ ریوالور نکال کر نداحل کے ماتھے پر رکھی۔۔ اپنے ایک ہاتھ سے اس کا بازو دبوچ کر۔۔ اسے مضبوطی سے قابو کیا۔۔ اور انتہائی غصے سے۔۔ اسے دھمکایا۔۔

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING


Post a Comment

Previous Post Next Post