Anna Zaadi By Noor Ul Huda

 

Novel : Anna Zaadi Complete Novel
Writer Name : Noor Ul Huda 
Category :  Romantic, rude , Based Novel

Urdu Novels Mania Library offers a new pliancy for the readers who likes to read the the old sect of Books As they feel "Old Books are like old friends". For their convenience we are providing them the old Books in any from ; Such as Digest Books(Imran Series etc.) , English novels, poetry Books, Islamic Books. The purpose of establishing Mania Library is to facilitate the readers with all type of novels Such as #romantic novels, #forced marriage, #hero police officer based Urdu novel, #suspense novels, #best romantic novels in Urdu , #romantic Urdu novels , #romantic novels in Urdu pdf , #full romantic Urdu novels , #Urdu , #romantic stories , #Urdu novel online , #best romantic novels in Urdu , #romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, #Khoon bha based , #revenge based , #rude hero , #kidnapping based , #second marriage based We're promoting the works of famous writers and also assist in promoting their standard, lesson skills, moral, social, classic, poetry, articles, fiction, novels and Urdu literature. We're providing content to our readers that they learn after reading. Hope so we'll succeed in this purpose.

اس پر سے کمبل کھینچ کر وہ جا چکی تھی۔آزاد نے آنکھیں کھول کر اسے ڈھونڈنا چاہا مگر ہر بار کی طرح ناکام ٹہرا۔دھیرے سے مسکرا کر اس نے بالوں میں ہاتھ پھیرا تھا۔پھر اٹھ کر فریش ہونے کر چلا گیا۔نہا کر باہر نکلا تو اس کے کپڑے بیڈ پر موجود تھے۔باقی چیزیں ٹیبل پر موجود تھیں۔ "تمہارا بدل جانا بھی اذیت دیتا ہے مینا!" اپنے کپڑے لیکر وہ چینج کرنے چلا گیا۔تیار ہوکر باہر نکلا تو کچن میں گم ہوتے آنچل کودیکھ کر وہیں چلا آیا۔ "مینا!" پراٹھا بیلتے اس کے ہاتھ آزاد کی پکار پر تھمے تھے۔ "جی!" بنا مڑے اس نے پوچھا تو آزاد نے آگے بڑھ کر اس کا رخ اپنی جانب کیا۔ "کیا میری یہ خواہش کبھی پوری نہیںں ہوگی کہ آنکھ کھلنے پر تم میرے سامنے ہو؟" آزاد کے لہجے میں ایک حسرت تھی۔ارمینہ نے سر اٹھا کر اس کی آنکھوں میں دیکھا تھا،جہاں محبت کا ایک جہان آباد تھا وہ نظریں چراتی مڑنے ہی لگی تھی جب بے اختیار ہی اس کا ہاتھ آزاد کے دل کی جانب بڑھا تھا۔ دل کی دھڑکن محسوس کرتی وہ مسکرائی تھی۔سب بھولتی وہ آگے ہوتی اس کے سینے پر سر رکھ گئی تھی۔ "یہ میرا نام لیتی ہیں۔" دھیرے سے اس کے لب ہلے تھے۔آزاد کا وجود تو سماعت بن جاتا جب وہ قریب آتی تھی۔ "یہ تمہارے نام سے دھڑکتی ہیں مینا!" اس کی دھڑکن محسوس کرتی ویسے ہی کھڑی تھی۔قدموں کی چاپ سن کر وہ اس سے الگ ہوئی تھی۔آزاد کی کالی شرٹ پر دل کے مقام پر بنا آٹے سے ہاتھ دیکھ کر وہ ہنسی تھی۔ "صاف کر دیتی ہوں۔" اپنے ڈوپٹہ سے وہ صاف کرنے کے لیے آگے بڑھی تو آزاد پیچھے ہوگیا۔ "رہنے دو!تمہارا لمس میرے ساتھ رہے گا۔" "آزاد سب ہنسیں گے۔" اسے باہر جاتا دیکھ کر وہ پیچھے آئی تھی ۔ملازمہ اس کے پاس سے گزرتی کچن میں چلی گئی تھی۔ "ہنسنے دو۔مجھے فرق نہیں پڑتا۔" آزاد نے لاپرواہی سے کہا۔ "پلیز صاف کر لیں اسے۔" ارمینہ کے معصومیت سے کہنے پر آزاد الٹے قدم لیتا واپس اس تک آیا تھا۔ "تمہارے نقش تم بھی نہیں مٹا سکتی اس دل سے۔" آزاد نے اس کی ہتھیلی تھام کر شرٹ پر مزید نشان بنا لیے تھے۔ "آپ پاگل ہیں۔" وہ ہار مانتی سر جھکا گئی تھی۔ "عاشق ہوں۔" اس کی تصیح کرتا وہ آگے بڑھ کر اس کے ماتھے پر لب رکھتا پیچھے ہوا تھا۔ "ڈیڈ کو بلا کر لاتا ہوں مل کر ناشتہ کریں گے۔" اس کے گال تھپتھپا کر وہ جہانگیر صاحب کے کمرے کی جانب بڑھ گیا تھا۔ارمینہ اسے جاتا دیکھ رہی تھی۔ آزاد دو دن پہلے ہی ہاسپٹل سے گھر آیا تھا۔ہوش میں آنے پر اس نے ارمینہ کو اپنے ساتھ پایا تھا۔اس کے سینے پر سر رکھ کر پھوٹ پھوٹ کر روئی تھی۔وہ سمجھ نہیں پایا تھا کہ وہ اس کے کھو دینے کے ڈر سے روئی تھی یا پھر اس کو پاکر روئی تھی مگر وہ آخری بار تھا جب وہ اس طرح روئی تھی۔

Click on the link given below to Free download Pdf Free Download Link Click on download

Media Fire Download Link 680 Pages
Click Now 

$ads={1}

Online Reading

$ads={2}

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

Post a Comment

Previous Post Next Post